
song
poprap
زلف کے سنورنے میں دیر کتنی لگتی ہے آدمی کے مرنے میں _ دیر کتنی لگتی ہے آنکھ سے بھلا دل کا فاصلہ ہی کتنا ہے سیڑھیاں اترنے میں دیر کتنی لگتی ہے پتھروں پہ چلتا ہوں کانچ کا بدن لے کر کرچیاں بکھرنے میں دیر کتنی لگتی ہے ہے دعا یہی میری، بد دعا سے بچ جاؤ آہ سرد بھرنے میں دیر کتنی لگتی ہے دفعتاً سرک جانا چہرے سے نقاب اس کا چاند کے ابھرنے میں دیر کتنی لگتی ہے پھول سی جوانی ہے، شوخیاں نہیں اچھیں پتیاں بکھرنے میں ____ دیر کتنی لگتی ہے وہ نصیرؔ __ میرا تھا آج رات سے پہلے رات کے گزرنے میں دیر کتنی لگتی ہے